اعتراض: ایسے امام کا کیا فائدہ جو ھدایت نہ کرتا ہو؟

اعتراض: ایسے امام کا کیا فائدہ جو ھدایت نہ کرتا ہو؟

جواب: ایسے خلیفہ کا کیا فائدہ جو اللہ اور رسولﷺوآلہ کی مخالفت کرے

×انجنیئر محمد علی مرزا صاحِب کے اعتراض کا جواب×

قارئین: انجنیئر محمد علی مزرا صاحِب اپنے تعیں میں وحدتِ اُمت کے داعی بھی ہیں اور اِن کو اکثر شیعوں کا صحابہ پر لعن\طعن/تمسخر برا لگتا ہے اور ان کو شکایت بھی رہتی ہے کہ شیعوں کا صحابہ سے بلخصوص خلفاء ثلاثہ(ابوبکر و عمر عثمان) سے یہ رویہ رَوا رکھنا اچھا نہیں، لیکن انجنیئر محمد علی مزرا صاحِب نے خود اس چیز کا کبھی خیال نہیں رکھا، حال ہی میں انھوں نے امام زمانہ علیہ السلام کے متعلق ایک بیان میں تمسخر کرتے ہوئے ایک شخص سے کہا:
شاہ جی آپ نے مجھے امام زمانہ کا واٹسپ نمبر نہیں دیا اور کہا کہ وہ غار میں چھپے ہوئے ہیں شیعہ عقیدے کے مطابق (مفہوم)…

قارئین: کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم انجنیئر محمد علی مرزا صاحِب کو مذہبی تعصب کی بنا پر جواب دے رہے ہیں یا انھوں نے ہمارے وقت کے امام علیہ السلام کے بارے میں ایسی باتیں کی ہیں جبھی ہم ایسی رویہ رکھ رہے ہیں ، نہیں! قطعاً ایسا نہیں ہے ایسے اعتراض سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ یہی اعتراضات صدیوں سے ملحدین وغیرہ کرتے چلتے آرہے ہیں مثلاً خدا کہاں ہے؟ اگر ہے تو رابطہ کیسے ہوگا؟ وغیرہ وغیرہ ہم نے کبھی ملحدین کی بات کو گست۔اخی پر محمول کرکے نہیں ٹالا بلکہ اعتراض کا جواب دیا ہے تو آپ بھی ایسا نہ سمجھیں کہ ہم آپ کو
گست۔اخ کہہ کر بات کو ٹال رہے ہیں ہم گزارش یہ کر رہے ہیں کہ آپ کا تعلق ایک مذہبی جماعت سے ہے کسی پر اعتراض کرنے کے بھی آداب ہوتے ہیں آپ اپنی اِس روش کو ٹہیک کریں یا پہر شکایت نہ کریں کہ شیعہ صحابہ کے گست۔اخ ہیں
اب آتے ہیں اصل موضوع کی جانب انجنیئر محمد علی مرزا صاحِب کا کہنا کہ:
ایسے امام کا کیا فائدہ جو غار میں چھپا ہوا ہے (نعوذباللہ)

انجنیئر محمد علی مزرا صاحِب ہم آپ کو اس بات کا جواب تب دینگے جب آپ ہمیں اس بات کی دلیل دینگے کہ امام زمانہ علیہ السلام شیعہ عقائد کے مطابق غار میں چھپے ہوئے ہیں (نعوذباللہ)

آج فقط ہم آپ کے تین خلفاء (ابوبکر و عمر عثمان) کے متعلق بات کریں گے جن کی خلافت کو آپ مانتے ہیں اور آپ ان سے ھدایت لیتے ہیں آپ کو یہ اعتراض ہے کہ ایسے امام کا کیا فائدہ جو ھدایت نہ کرے
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جن کو آپ مانتے ہیں کیا وہ اِس قابل ہیں کہ اُن کو ھادی بنایا جائے؟۔

آئیے جانتے ہیں صحیح روایات کی روشنی میں

۞١۞ ابوبکر پر شیطان مسلط تھا

ابوبکر نے اپنے خطبہ میں کہا:
خطبنا أبوبکر، قال: ولیت أمرکم ولست بخیرکم فإن أنا أحسنت فأعینوني وإن أنا أسأت فسددوني، فإن لي شیطان یعتریني، فإذا رأیتموني غضبت فاجتنبوني، لاأؤثر في أجسنادکم ولا أبشارکم
(ائے لوگوں) میں تم سے بہتر نہیں ہوں
اگر میں صحیح کام کروں تو میرے ساتھ تعاون کرو اگر غلط کروں تو میرا راستہ روکو “میرے ساتھ ایک شیطان ہے جو مجھ پر مسلط ہے” (حاوی ہے) اور جب تم دیکھو مجھے غصہ کی حالت میں تو مجھ سے دور رہو کہیں میں آپ کی کھال نہ اتار دوں (مفہوم)
کتاب کے محقق اس روایت کے بارے میں فرماتے ہیں:
إسنادہ جید
حوالہ: [کتاب الزھد لأبي داود السجستاني ص ٥٦

شیطان کا قبضہ انہی لوگوں پر ہوتا ہے جو شیطان کو دوست بناتے ہیں شیطان ان لوگوں کے پاس نہیں آتا جو اللہ پر ایمان رکھتے ہیں چناچنہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
اِنَّہٗ لَیۡسَ لَہٗ سُلۡطٰنٌ عَلَی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَلٰی رَبِّہِمۡ یَتَوَکَّلُوۡنَ
اسے ان لوگوں پر تسلط حاصل نہیں ہوتا جو ایمان لاتے اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں ۔
اِنَّمَا سُلۡطٰنُہٗ عَلَی الَّذِیۡنَ یَتَوَلَّوۡنَہٗ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِہٖ مُشۡرِکُوۡنَ
اس کا زور تو انہی لوگوں پر چلتا ہے جو اس کو اپنا سرپرست بناتے اور اس کے بہکانے سے شرک کرتے ہیں ۔
[سورة النحل آیت ٩٩۔١٠٠]

انجنیئر محمد علی مزرا صاحِب کیا ایسا شخص ھادی بن سکتا ہے جس پر شیطان مسلط ہو؟

۞٢۞ عمر تیمم کا انکار کرنے والا تھا
صحیح مسلم ہے:
أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَاءً فَقَالَ: لَا تُصَلِّ
ایک آدمی عمر کے پاس آیا اور پوچھا : میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا ۔ تو انہوں نے جواب دیا : ٰ*نماز نہ پڑھ “*
حوالہ: [صحیح مسلم حدیث ٨٢٠]

انجنیئر محمد علی مرزا صاحِب کیا ایسا شخص ھادی بن سکتا ہے جو خدا و قرآن کی مخالف کرے کیونکہ تیمم کا حکم تو قرآن میں موجود ہے (المائدہ آیت ٦)
کیا قرآن کی مخالفت کرنا کُ۔ف۔ر نہیں؟

۞٣۞ عثمان کا سنتِ رسولﷺ وآلہ کی مخالفت کرنا اور مولا علی علیہ السلام کا سنت پر قائم رہنا
صحیح مسلم میں ہے :
( ایک مرتبہ ) مقام عسفان پر حضرت علی علیہ السلام اور عثمان اکھٹے ہوئے ۔ عثمان حج تمتع سے یا ( حج کے مہینوں میں ) عمرہ کرنے سے منع فرماتے تھے ۔ حضرت علی علیہ السلام نے ان سے پوچھا : آپ اس معاملے میں کیا کرنا چاہتے ہیں جس کا رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا اور تم اس سے منع کررہے ہو؟
عثمان نے جواب دیا : آپ اپنی رائے کی بجائے ہمیں ہماری رائے پر چھوڑ دیں ۔ حضرت علی علیہ السلام نے کہا : ( آپ رسول اللہ ﷺ کے حکم کے خلاف حکم دے رہے ہیں) میں آپ کو نہیں چھوڑ سکتا ۔ جب حضرت علیہ السلام نے یہ ( اصرار ) دیکھا توحج وعمرہ دونوں کا تلبیہ پکارنا شروع کر دیا
حوالہ: [صحیح مسلم حدیث نمبر ٢٩٦٤]

*کیا ایسا شخص ھادی بن سکتا ہے جو رسولﷺ وآلہ کی سنت کی مخالفت کرتا ہو؟
کیا رسولﷺ وآلہ کی مخالفت کرنا کُ۔ف۔ر نہیں؟*

انجنیئر محمد علی مرزا صاحِب یہ بابی نہیں بلکہ کتابی باتیں ہیں آپ اور آپ کے شاگردوں سے تین سوال ہیں
ان کے جواب عنایت فرمائیں
آپ نے ایسے ھادی کیوں بنائے جو خدا اور رسولﷺ وآلہ کے مخالف ہیں!…

نیز جو بات آپ نے امام زمانہ علیہ السلام کے متعلق کی ہے اس کی دلیل بھی عنایت فرمائیں

خاکسار: عبداللہ صدیقی الإمامي