صحیح بخاری میں ایک اثر ملتا ہے جس میں امام علی ابن ابی طالبؑ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح خیبر پر نکاح متعہ و کدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔



یہی روایت بخاری کے استاد عبداللہ حمیدی نے اپنی مسند میں نقل کی ہے لیکن اسکے بعد ہی اس میں راوی سفیان بن عینہ نے اس روایت میں غلطی کی طرف اشارہ کیا کہ نکاح متعہ سے منع نہیں کیا گیا تھا۔
کتاب کے محقق حبیب الرحمان اعظمی نے بھی حاشیہ پر یہی لکھا کہ علی ابن ابی طالب نے خیبر کے دن صرف گدھوں کے گوشت کی حرمت کے بارے میں کہا نہ کہ نکاح متعہ کے بارے میں۔



یہی بات پاکستان کے اھل حدیث عالم محمد گوندلوی نے بھی کی ہے چناچہ وہ یو لکھتا ہے :
متعہ کی تحریم کے متعلق ایک حدیث میں ہے کہ خیبر کے وقت حرام ہوا. مگر ابن عینہ نے اس میں کلام کی ہے کہ متعہ خیبر کے زمانہ میں حرام نہیں ہوا. بلکہ فتح مکہ میں حرام ہوا جیسا کہ ” فتح الباری ” اور ” زاد المعاد ” میں ہے.
آگے صفحہ پر لکھتے ہے :
غزوہ خیبر کی روایت اگرچہ صحیح ہے مگر اھل علم نے اس پر کلام کی ہے. جس کا ذکر پہلے گزر چکا ہے…




لہذ ثابت ہوا کہ امام علی ابن ابی طالبؑ سے ثابت نہیں کہ انہوں نے نکاح متعہ کی حرمت کے بارے میں کوئی بات نقل کی۔