اھل سنت کے امام ابن حبان نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ عبدالرحمان بن قاسم نے فرمایا :
ابو حنیفہ نے شیطان طاق (انکا اصل نام محمد بن علی بن نعمان تھا) سے کہا : تم نکاح متعہ کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟
اس نے جواب دیا : حلال۔
ابو حنیفہ نے کہا : کیا تم اس پر راضی ہو کہ تمہاری ماں متعہ کرے ؟
پس وہ (محمد بن علی بن نعمان) تھوڈی دیر چپ رہا۔ پھر اس نے ابو حنیفہ سے پوچھا : نبید کے بارے میں تم کیا کہتے ہو ؟
اس نے جواب دیا : حلال۔
اس نے پوچھا : اسکا پینا، فروخت کرنا اور پلانا ؟
اس نے جواب دیا : ہاں (حلال)۔
اس (محمد بن علی بن نعمان) نے کہا : کیا تم یہ پسند کرو گے کہ تمہاری ماں نبیذ پلائے؟
پس پھر ابو حنیفہ چپ ہوگیا۔

اس محمد بن علی بن نعمان کے بارے میں شیعہ عالم شیخ نجاشی نے یوں لکھا ہے :
محمد بن علی بن نعمان بن ابی طریفہ بجلی مولی الاحول ابو جعفر۔ کوفی، صیرفی، انکا لقب مومن طاق یا صاحب طاق تھا۔ لیکن مخالفین (سنی) انکو شیطان طاق سے پکارتے تھے۔ ۔۔۔۔

لہذا آپ دیکھ سکھتے ہو کہ علماء شیعہ کس طرح سنی علماء کو antidote یا بقول انجینر علی مرزا “پھکی” دیا کرتے تھے۔
ذوالفقار مشرقي

