ابوبکر بن قحافہ کے بارے میں اھل سنت کے یہاں غلو

سلفیوں کے مجدد دعوہ – محمد بن عبدالوھاب تمیمی اپنی کتاب میں خلافت ابوبکر کے باب میں یوں لکھتا ہے :
ابوھریرۃ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا : اس ذات کی قسم کوئی خدا نہیں سوائے اس کے۔ اگر ابوبکر کو خلیفہ نہ بنایا جاتا تو اللہ کی عبادت نہیں ہوتی۔ پھر اس نے یہی دوسری مرتبہ بولا اور پھر تیسری مرتبہ۔
اس سے کہا گیا : اے ابوھریرۃ رک جاؤ۔
پھر اس نے کہا دیا : رسول اللہ ﷺ نے أسامہ بن زید کو شام کی طرف روانہ کیا ۷۰۰ افراد کے ساتھ۔ جب وہ ذی خشب مقام پر پہنچا تو رسول اللہ ﷺ فوت ہوگئے۔ پورا عرب مرتد ہوگیا اور صحابہ اس پر جمع ہوگئے۔۔۔۔
⛔مختصر سیرت الرسول – محمد بب عبدالوھاب // صفحہ ۲۲۶ // طبع دار السلام ریاض سعودیہ۔
اب آپ اندازہ لگائیں اگر یہی کلام کوئی شیعہ امام علیؑ کے بارے میں کرے گا کہ اگر علی بن ابی طالبؑ امام نہ ہوتے تو اللہ کی عبادت ہی نہ ہوتی تو ناصبیوں کا کیا حال ہوتا۔