فضائلِ صدّیقہ ، طاہره ، سیدۃ نساء العالمین فاطمہ زہرہ سلام الله علیہا

🎗حضرت عائشہ فرماتی ہیں: میں نے کبھی حضرت فاطمه ع سے زیادہ سچا نہیں دیکھا سوائے ان کے والد (رسول الله ص) کے۔ ان دونوں کے درمیان کوئی بات تھی، میں نے عرض کی، یا رسول الله (ص)! ان (فاطمه ع) سے پوچھیں کیونکہ یہ جھوٹ نہیں بولتیں۔
حوالہ : [ مسند ابویعلی الموصلی – جلد ٣ – ص ٦٨١ – ح ۴٦٨١ ]
حدیث (عربی) کا لنک:
🎗 حضرت عائشہ فرماتی ہیں: میں نے کبھی حضرت فاطمه (ع) سے زیادہ افضل (برتر و اعلیٰ) نہیں دیکھا سوائے انکے والد (رسول الله ص) کے۔ آپ(حضرت عائشہ) فرماتی ہیں: ان دونوں کے درمیان کوئی بات تھی، میں نے عرض کی، یا رسول الله (ص)! ان (فاطمه ع) سے پوچھیں کیونکہ یہ جھوٹ نہیں بولتیں۔
طبرانی نے الاوسط (کتاب) میں اور ابو یعلیٰ نے روایت کیا ہے، اس کی بجائے، انہوں(حضرت عائشہ) نے فرمایا: “میں نے کبھی حضرت فاطمه (ع) سے زیادہ سچا نہیں دیکھا اور ان دونوں (طبرانی و ابو یعلیٰ) کے راویان (رجال) صحیح راویان ہیں۔
حوالہ : [ مجمع الزوائد منبع الفوائد – ج ٩ – ص ٢٠١ – ح ١۵١٩٣ ]
حدیث (عربی) کا لنک:
🎗 حضرت عائشہ جب بھی حضرت فاطمه (ع) بنت نبی (ص) کا تذکرہ کرتیں تو فرماتیں : میں نے ان سے زیادہ سچے لہجے والا کبھی نہیں دیکھا سوائے ان کے والد (ص) کے۔
👈 حاکم نیشاپوری کہتے ہیں: یہ حدیث (امام) مسلم کی شرط پر صحیح ہے لیکن (امام مسلم نے) اسکو نقل نہیں کیا
حوالہ : [ مستدرک علی الصحیحین – ج ۴ -ص ٣١٣ – ح ۴٧۵٦ ]
👈 ذہبی کہتے ہیں: (امام) مسلم کی شرط پر (صحیح) ہے
حوالہ : [ مستدرک علی الصحیحین (عربی) – ج ٣ – ح ۴٧۵٦ ]
حدیث (عربی) کا لنک:
🎗حضرت عائشہ فرماتی ہیں : میں نے حضرت فاطمه (ع) سے زیادہ رسول الله ص کے مشابہ گفتگو کسی کی نہیں سنی، اور جب بھی فاطمه ع رسول الله ص کے پاس آتیں تو آپ (ص) انکو خوش آمدید کہتے اور ان کے لئے کھڑے ہوجاتے، آپ (ص) انکا ہاتھ تھامتے اور چوم لیتے اور انکو اپنی جگہ پر بٹھاتے۔”
حاکم نیشاپوری کہتے ہیں کہ “یہ حدیث امام بخاری و امام مسلم کے معیار پر صحیح ہے لیکن انہوں نے اسکو نقل نہیں کیا۔”
ذہبی اس حدیث کے بارے کہتے ہیں “بل صحیح”
حوالہ : [ مستدرک علی الصحیحین – ج ۴ – ح ۴٧٣٢ ]
حوالہ : [ مستدرک علی الصحیحین (عربی) – ج ۴ – ح ۴٧٣٢ ]
🎗 حضور ﷺوآلہ نے فرمایا : جنت کی سردار چار عورتیں ہیں : مریم بنت عمران خدیجہ بنت خویلد، فاطمہؑ بنت محمدؐ اور فرعون کی بیوی آسیہ۔
🎗سیدنا انس سے روایت ہےکہ حضورﷺوآلہ نے فرمایا : تجھے جہان کی عورتوں میں سے چار عورتیں(مقام و مرتبہ کے لحاظ سے) کافی ہیں۔ مریم بنت عمران، خدیجہ بنت خویلد ، فاطمہؑ بنت محمدؐ اور فرعون کی بیوی آسیہ۔
حوالہ: ١) [ مسند احمد بن حنبل – جلد ١ – حدیث ١٢٣٩١ ]
٢) [ صحیح الجامع الترمذی ۔ جلد ٣ – رقم ٣٨٧٨ ]
٣) [ شرح مشکل الآثار للامام الطحاوی – ج١ – ص١۴٠ – رقم ١۴٧ ]
۴) [ المصنف ابن شیبۃ – جلد ١١ – رقم ٢٠٩١٩ ]
۵) [ الإحسان في تقريب صحيح ابن حبان – ج١۵ – حدیث ٧٠٠٣ ]
٦) [ فضائل صحابہ احمد بن حنبل – حدیث ١٣٢۵ ، ١٣٣٧ ]
٧) [ المجم الکبیر جلد ٢٢ – صفحہ ۴٠٢ – حدیث ١٠٠٣ اور جلد ٢٣ – صفحہ ٧ – حدیث ٣ ]
٨) [ الإحسان في تقريب صحيح ابن حبان – حدیث ٦٩۵١ ، سند صحیح، المجم الکبیر – جلد ٢٢ – صفحہ ۴٠٢ – حدیث ١٠٠۴ ]
٩) [ شرح مشکل الآثار للامام الطحاوی – ج1 – ص ١۴٠ رقم ١۴٨ ]