اہلبیت ع کی مظلومیت ناقابل انکار ہے ۔

سنی امام تفتازانی ( 791هـ ) لکھتے ہیں
وَأما مَا جرى بعدهمْ من الظُّلم على أهل بَیت النَّبِی صلى الله عَلَیْهِ وَسلم فَمن الظُّهُور بِحَیْثُ لَا مجَال للإخفاء وَمن الشناعة بِحَیْثُ لَا اشْتِبَاه على الآراء إِذْ تکَاد تشهد بِهِ الجماد والعجماء ویبکی لَهُ من فِی الأَرْض وَالسَّمَاء وتنهد مِنْهُ الْجبَال وتنشق الصخور وَیبقى ، فل – عنة الله على من بَاشر أَو رَضِی أَو سعى ولعذ – اب الْآخِرَة أَشد وَأبقى۔
رسولِ خدا ﷺ کے اہلبیت پر جو مظالم ڈھائے گئے وہ اس قدر واضح ہیں کہ انہیں چھپایا نہیں جاسکتا ، وہ اعمال اس قدر برے تھے کہ غیر جاندار چیزیں ان کی گواہی دیتی ہیں ، زمین اور آسمان والے اس پر گریہ کرتے ہیں ، پہاڑ اور پتھر اس وجہ سے پھٹ پڑتے ہیں ، اللہ کی لع – نت ہو جس نے بھی اس ظلم کی اجازت دی یا جو اس پر راضی ہوا یا جس نے اس کی خاطر کوئی کاوش کی ، اور آخرت کا عذ – اب تو اس سے بھی زیادہ سخت ہے ۔
📗 شرح المقاصد فی علم الکلام، ج 5، ص311