حضرت ابو طالب علیہ السلام

آپ کا اصل نام عمران علیہ السلام تھا آپ علیہ السلام حضرت عبدالمطلب علیہ السلام کی اولاد میں سب سے زیادہ باقار اور عقلمند تھے ۔
حضرت عبدالمطلب علیہ السلام کے وصال کے بعد آپ علیہ السلام نے نبی پاک ص کی پرورش اور دیکھ بھال کی ۔
آپ علیہ السلام نے ساری زندگی اسلام کا دفاع کیا اور دشمنِ اسلام کے سامنے ڈھال بن کر کھڑے رہے ۔
آپ علیہ السلام ہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے رسول اللہ ص کے نکاح کا خطبہ پڑھا ۔
حضرت ابو طالب علیہ السلام 84 سال کی عمر میں اس دنیا سے پردہ فرما گٸے اور آپ علیہ السلام کی وفات کے سال کو رسول اللہ ص نے غمی کا سال قرار دیا ۔
کتاب حدیقة الزہرا المعروف گلستانِ زہرا سلام اللہ علیہا مولف سید علی عباس گیلانی الحسنی صفہ 299

سؤال: کیا حضرت ابو طالبؑ کا اصل نام عبد المناف ہے اور کیا عبد المناف ایک بت کا نام تھا؟
.
جواب : حضرت ابو طالب ؑ کے اصل نام میں اختلاف ہے ۔
مولانا مفتی جعفر حسین اعلیٰ اللہ مقامہ فرماتے ہیں :
” حضرت ابو طالب ؑ کا اصل نام اپنے جد اعلیٰ کے نام پر عبد مناف تھا ، بعض تذکرہ نگاروں نے عمران لکھا ہے اور اکثر متقدمین کے نزدیک ابو طالب ہی کنیت تھی اور ابو طالب ہی نام تھا ۔
(سیرت امیر المومنین ، صفحہ 60 ، ناشرامامیہ کتب خانہ لاہور)
رجال کی مشہور کتاب اصابہ فی تمیز الصحابہ جلد 3 ، صفحہ 354 میں ابن حجر عسقلانی (المتوفی ۸۵۲ ھ ) فرماتے ہیں :
” جیسا کہ مشہور ہے اور کہا گیا ہے کہ ان کا نام عمران ہے اور حاکم نے کہا ہے کہ اکثر متقدمین اس بات پر متفق ہیں کہ ان کا نام ان کی کنیت (ابو طالب ) ہے “۔
عمدہ الطالب فی انساب آل ابی طالب میں جمال الدین احمد بن علی الحسینی ( المتوافی ۸۲۸ ھ ) صفحہ 22 پر تحریر کرتے ہیں :
” جہاں تک نام کا تعلق ہے تو کہا گیا ہے کہ ان کا نام عمران ہے ۔۔۔۔۔لیکن یہ ضعیف روایت ہے جسے روایت کیا ہے ابوبکر محمد بن عبدالله عبسی طرطوسی نے جو نسب کے ماہر
تھے “
( بحوالہ دیوان سید البطحاء ، صفحہ 17 ، 18 )
کیا عبد مناف ایک بت کا نام ہے ؟
ایک سوال کیا جاتا ہے کہ حضرت ابو طالب ؑ کا نام عبد مناف کے نام پر کیوں ہے جبکہ مناف ایک بت کا نام ہے، لہذا یہ ایمان ابو طالب ؑ کے منافی ہے؟
دراصل یہ نام کسی بت کے نام پر نہیں تھا کہ مناف کا بندہ کہہ کر اعتراض کیا جائے اس کے لئے علماء نے دو معانی ذکر کئے ہیں
پہلا:۔ عبد مناف کے لفظی معنی” عبد العالی”کے ہیں یعنی بلند وبرتر کا بندہ یہ لفظ مناف “نوف”سے مشتق ہے اور نوف بلندی کو کہتے ہیں اور مناف بلند کو کہتے ہیں جیسا کہ صحاح اللغۃ کے اندر بھی موجود ہے۔
دوسرا:۔ مناف کا لفظ نفی سے بنا ہے اور یوں مناف کا معنی ہوا”نفی کرنے والا” اور اللہ تعالی چونکہ اپنے غیروں کی نفی کرنے والا ہے اس لئے اللہ کا ایک صفاتی نام مناف ہوا۔ اور عبد المناف یعنی غیروں کی نفی کرنے والے کا بندہ۔
ســیـد نــادر نــقـوی