اہلسنت حضرت ابوبکر عمر کہ تعریف میں امام جعفر ع کے نام سے احادیث گھڑتے تھے

اہلسنت حضرت ابوبکر عمر کہ تعریف میں امام جعفر ع کے نام سے احادیث گھڑتے تھے
وَجَدْتُ فِي كِتَابِ أَبِي مُحَمَّدٍ جِبْرِيلَ بْنِ أَحْمَدَ الْفَارَيَابِيِّ بِخَطِّهِ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْفُضَيْلِ الْكُوفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ الْهَيْثَمِ بْنِ وَاقِدٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:، أَتَى قَوْمٌ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ (ع) يَسْأَلُونَهُ الْحَدِيثَ مِنَ الْأَمْصَارِ
ایک (اہلسنت) گروہ امام جعفر ع کے پاس احادیث سننے آیا تو آپ نے کہا پہلے تم ہمیں کچھ احادیث سناؤ پھر ہم تمہیں مفید باتیں بتائیں گے ۔
قَالَ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ: النَّبِيذُ كُلُّهُ حَلَالٌ إِلَّا الْخَمْ— رَ، ثُمَّ سَكَ– تَ، فَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) زِدْنَا!
اس شخص نے کہا مجھے سفیان ثوری نے بتایا کہ امام جعفر صادق ع نے فرمایا کہ ہر طرح کی شرا– ب حر– ام ہے سوائے نبیذ کے ، اس پر امام جعفر ع نے کہا اچھا اور سناؤ 😁
فَضَحِكْتُ مِنْ حَدِيثِهِ، فَغَمَزَنِي أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) أَنْ كُفَّ حَتَّى نَسْمَعَ!
پھر اس شخص نے ایک اور حدیث سنائی تو راوی ہنس پڑا تو امام جعفر ع نے اشارہ کیا اسے مزید سنانے دو
قَالَ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، أَنَّهُ رَأَى عَلِيّاً (ع) عَلَى مِنْبَرِ الْكُوفَةِ وَ هُوَ يَقُولُ: لَئِنْ أَتَيْتَ بِرَجُلٍ يُفَضِّلُنِي عَلَى أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ لَأُجَلِّدَ— نَّهُ حَدَّ الْمُفْ– تَرِي، فَقَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) زِدْنَا!
پھر اس شخص نے کہا مجھے سفیان ثوری نے محمد بن منکدر سے خبر دی کہ میں نے علی ع کو کوفہ کے منبر پر کہتے سنا جو شخص مجھے ابوبکر عمر سے افضل کہے گا میں اسے مف– تری کی سز– ا دوں گا ، اس پر امام جعفر ع نے کہا مزید سناؤ
فَقَالَ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ، عَنْ جَعْفَرٍ، أَنَّهُ قَالَ حُبُّ أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ إِيمَانٌ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) زِدْنَا!
اس شخص نے کہا مجھے سفیان ثوری نے خبر دی کہ امام جعفر ع نے فرمایا ابوبکر عمر کی محبت ایمان ہے ۔ تو امام جعفر ع نے فرمایا اور سناؤ 😁
وَدَّ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ أَنَّهُ بِنَخِيلَاتِ يَنْبُعَ يَسْتَظِلُّ بِظِلِّهِنَّ وَ يَأْكُلُ مِنْ حَشَفِهِنَ‌ وَ لَمْ يَشْهَدْ يَوْمَ الْجَمَلِ وَ لَا النَّهْرَوَانَ، وَ حَدَّثَنِي بِهِ سُفْيَانُ‌، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) زِدْنَا!
پھر اس شخص نے کہا کہ جعفر صادق ع سے سفیان ثوری اور نعیم بن عبداللہ نے نقل کیا کہ علی ع کہتے تھے کہ کاش میں درختوں کی کھجور کھاتا اور جمل و صفین نہ لڑتا ، اس پر امام جعفر ع نے فرمایا اور سناؤ
قَالَ حَدَّثَنَا عَبَّادٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، أَنَّهُ قَالَقَالَ لَهُ الْحَسَنُ يَا أَبَتِ أَ لَيْسَ قَدْ نَهَيْتُكَ عَنْ هَذَا الْخُرُوجِ! فَقَالَ عَلِيٌّ (ع): يَا بُنَيَّ لَمْ أَدْرِ أَنَّ الْأَمْرَ يَبْلُغُ هَذَا الْمَبْلَغَ، قَالَ لَهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع) زِدْنَا!
پھر اس نے ایک اور حدیث امام جعفر ع سے نقل کر کے سنائی کہ امام حسن ع نے مولا علی ع سے کہا کہ میں آپکو جمل و صفین سے روکتا تھا تو علی ع نے کہا مجھے معلوم نہ تھا کہ بات یہاں تک پہنچ جائے گی ، تو امام جعفر ع نے کہا اور حدیث سناؤ
قَالَ، فَضَاقَ بِيَ الْبَيْتُ وَ عَرِقْتُ وَ كِدْتُ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ مَسْكِي‌ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُومَ إِلَيْهِ وَ أَتَوَطَّأُهُ، ثُمَّ ذَكَرْتُ غَمْزَةَ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ (ع) فَكَفَفْتُ
راوی کہتا ہے یہ سب جھوٹی حدیثیں سن کر کمرہ مجھ پر تنگ ہوگیا اور میں نے اٹھنے کا فیصلہ کیا تو امام جعفر ع نے مجھے اشارہ کیا کہ بیٹھ
فَهَذَا الَّذِي تُحَدِّثُ عَنْهُ وَ تَذْكُرُ اسْمَهُ جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، تَعْرِفُهُ قَالَ لَا
تو امام نے کہا جس شخص جعفر صادق سے تو یہ روایات بیان کر رہا ہے کیا تو اسکو جانتا ہے ؟ 😁 اس نے کہا نہیں میں نہیں جانتا
فَهَلْ سَمِعْتَ مِنْهُ شَيْئاً قَطُّ قَالَ لَا، قَالَ: فَهَذِهِ الْأَحَادِيثُ عِنْدَكَ حَقٌّ قَالَ نَعَمْ، قَالَ: فَمَتَى سَمِعْتَهَا قَالَ لَا أَحْفَظُ، قَالَ، إِلَّا أَنَّهَا أَحَادِيثُ أَهْلِ مِصْرِنَا مُنْذُ دَهْرٍ لَا يَمْتَرُونَ فِيهَا، قَالَ لَهُ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ (ع): لَوْ رَأَيْتَ هَذَا الرَّجُلَ الَّذِي تُحَدِّثُ عَنْهُ، فَقَالَ لَكَ هَذِهِ الَّتِي تَرْوِيهَا عَنِّي كَذِبٌ لَا أَعْرِفُهَا وَ لَمْ أُحَدِّثْ بِهَا، هَلْ كُنْتَ تُصَدِّقُهُ قَالَ لَا
آپ نے فرمایا کیا تو نے جعفر صادق سے خود یہ احادیث سنی ہیں اس نے کہا نہیں ، پھر آپ نے کہا کیا تیرے نزدیک یہ سب احادیث صحیح ہیں اس نے کہا ہاں ۔ آپ نے کہا تو نے یہ احادیث کب سنی تھیں اس نے کہا یہ احادیث ہمارے علاقوں میں رائج ہیں اور ان میں کوئی شک نہیں کرتا ۔ امام جعفر ع نے کہا جس شخص سے تو نے یہ روایات بیان کی ہیں اگر وہ ہی کہہ دے کہ میں نے یہ روایات کبھی بیان نہیں کیں یا میں ان کو نہیں جانتا تو کیا اس کی تصدیق کرے گا ؟ 😁😁
حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي، قَالَ مَا اسْمُكَ قَالَ: مَا تَسْأَلُ عَنِ اسْمِي
پھر امام جعفر ع نے کہا اب میرے سے حدیث لکھو مجھے میرے والد نے خبر دی , اس نے کہا آپ کا نام کیا ہے 😁😁 ، آپ ع نے کہا میرا نام تو تم رہنے ہی دو بس حدیث لکھ لو
📗 رجال الكشي ١/٣٩٣