امام احمد بن حنبل کے مطابق امام علی ابن ابی طالبؑ کا رسول اللہ ﷺ کے بعد چوتھا افضل ترین صحابی ہونا بھی ثابت نہیں

احمد بن حنبل کے بارے میں انکی مختلف کتب میں تفضیل کے حوالے سے بظاہر متضاد اقوال ملتے ہیں لیکن ایک جگہ انکا ایک جامع قول موجود ہے جس میں انکا واضح موقف ملتا ہے :
اسحاق بن ابراھیم بن ھانی نیساپوری (المتوفی ۲۶۵ ہجری) نے امام احمد بن حنبل سے پوچھے گئے مسائل میں یوں نقل کیا ہے :
١٩٤٥ – سئل عن الرجل لا يفضل عثمان على علي ؟
قال : ينبغي أن نفضل عثمان على علي ، لم يكن بين أصحاب رسول الله اختلاف أن عثمان أفضل من علي ،
ولا أذهب إلي ما رأه الكوفيون وغيره، ولا إلي ما قال أهل المدينة، لا يفضلون أحد علي أحد،
ثم قال : نقول : أبو بكر ، وعمر ، وعثمان ، ثم نسكت هذا في التفضيل ،
ثم نقول في الخلفاء : أبو بكر ، وعمر ، وعثمان ، وعلي ، وهذا في الخلفاء على هذا الطريق ، وعلى ذا كان أصحاب النبي ﷺ.
۱۹۴۵ – احمد بن حنبل سے ایک آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا جو عثمان کو علیؑ پر فضیلت نہیں دیتا ؟
انہوں نے جواب دیا : اسکو چاہئے کہ وہ عثمان کو علیؑ سے افضل مانے، اصحاب رسول اللہ ﷺ میں اس بات پر کوئی اختلاف نہ تھا کہ عثمان علیؑ سے افضل تھا۔
اور اس کی طرف دھیان نہیں دینا چاہئے جو کوفیوں وغیرہم نے روایت کیا ہے اور نا ہی اس طرف جو اہل مدینہ کہتے ہیں کہ ان کے درمیان تفضیل جائز نہیں۔
پھر انہوں نے کہا : ہم کہتے ہیں کہ پہلے ابوبکر، پھر عمر اور اسکے بعد عثمان، اسکے بعد ہم سکوت کرتے ہیں فضیلت کے بارے میں۔
پھر انہوں نے خلفاء کے بارے میں کہا : پہلے ابوبکر پھر عمر پھر عثمان پھر علیؑ، اور یہ خلافت کے حوالے سے ہے اور اسی پر اصحاب نبی ﷺ تھے۔
⛔️مسائل ابن ھانی // صفحہ ۴۳۹ // رقم ۱۹۴۵ // طبع الفاروق الحدیثیہ قاہرہ مصر۔
فوائد :
۱ – احمد بن حنبل کے مطابق علیؑ کا رسول اللہ ﷺ کے بعد چوتھا افضل ترین صحابی ہونا ثابت نہیں کیونکہ وہ عثمان کے بعد سکوت کے قائل تھے۔
۲ – خلافت میں وہ امام علیؑ کو چوتھا خلیفہ مانتے تھے۔
۳ – انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ رسول اللہ ﷺ کا تمام اصحاب کا یہی عقیدہ تھا۔