مشہور مورخ لوط بن یحیی الاسدی المعروف ابو مخنف (المتوفی ۱۵۸ھ) لکھتا ہے :
اسکے بعد شمر بن ذی الجوشن گیا اور حسینؑ کے اصحاب کے پاس رک گیا اور کہا : کہاں ہے ہماری بہن کے بیٹے؟ اس پر عباس، جعفز اور عثمان جو علی بن ابی طالبؑ کے بیٹے تھے وہ آگے آئیں اور کہا : کیا مسئلہ ہے اور تم کیا چاھتے ہو؟۔
اس (شمر) نے کہا : تم کو تحفظ دیتا ہوں۔ اے میری بہن کے بیٹو۔
اس جوان مرد نے جواب دیا : اللہ کی لعنت ہو تم پر اگرچہ تم ہمارے چچا ہی کیوں نہ ہونگے اور لعنت ہو اس تحفظ پر۔ تم ہمیں تحفظ دے رہے ہو جبکہ رسول اللہ ﷺ کا بیٹا تحفظ کے بغیر ہے۔
یہ سن کر کزمان جو عبداللہ بن ابی محل کا غلام تھا آگے آیا اور کہا : یہ تحفظ آپکے چچا عبداللہ بن ابی محل کی طرف سے ہے۔
اس پر ان جوانوں نے کہا کہ ہمارا سلام ہمارے چچا کو بھیجنا اور اس سے کہنا کہ ہمیں تمہارے تحفظ کی ضرورت نہیں۔ اللہ کا تحفظ ابن سمیہ کے تحفظ سے بہتر ہے۔


