مصائبِ آلِ محمد بعد از رسولِ خدا ﷺ
.
حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْكِنْدِيِّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الْمِيثَمِيِّ عَنْ أَبَانِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُفَضَّلِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ (عليه السلام) يَقُولُ جَاءَتْ فَاطِمَةُ (عليها السلام) إِلَى سَارِيَةٍ فِي الْمَسْجِدِ وَ هِيَ تَقُولُ وَ تُخَاطِبُ النَّبِيَّ (صلى الله عليه وآله) قَدْ كَانَ بَعْدَكَ أَنْبَاءٌ وَ هَنْبَثَةٌ لَوْ كُنْتَ شَاهِدَهَا لَمْ يَكْثُرِ الْخَطْبُ إِنَّا فَقَدْنَاكَ فَقْدَ الْأَرْضِ وَابِلَهَا وَ اخْتَلَّ قَوْمُكَ فَاشْهَدْهُمْ وَ لَا تَغِبُ.
امام صادق ع نے فرمایا کہ سیدہ فاطمہ ع ( رسول ص کی رحلت کے بعد ) مسجد کے ایک ستون کے پاس آئیں اور رسولِ خدا ﷺ کو مخاطب کر کے کہا آپ ص کے بعد قصے اور اختلافات اور مشکالات پیش آئی ہیں اگر آپ ص ہوتے تو یہ پیش نہ آتیں ، آپ ہمارے پاس سے چلے گئے اسی طرح زمین بارش کو کہ جو اس کی زندگی کی بنیاد ہے ہاتھ سے چلی جائے اور آپ کی قوم کے کام بگڑ گئے ہیں ، پس آپ ان کو دیکھیں اور نظر سے اوجھل نہ ہوں ۔


