اميرالمؤمنين ( علیہ السلام ) نے فرمایا :
اَللَّهُمَّ إِنَّكَ لاَ تُخْلِي أَرْضَكَ مِنْ حُجَّةٍ لَكَ عَلَى خَلْقِكَ
اے اللہ بے شک تو زمین کو خالی نہیں چھوڑتا اپنی ایک حجت سے جو تیری خلق پر ہوتی ہے۔
ملا مازندرانی لکھتے ہیں:
و ھذ الکلام فی اللفظ اخبار و في المعنی انشاء للتاسف باعراض الخلق عنه او للشکایة منهم اليه تعالي
یہ کلام ( جناب امیر کا جملہ ) لفظ میں اخبار ہے اور معنی میں انشاء ہے ( اس کلام کا انشاء ہونا ) آپ (علیہ السلام) کے غم کی وجہ سے کہ خلق نے آپ ( علیہ السلام ) سے منہ موڑ لیا یا ( اس جہت سے معنی انشاء ہے کہ ) آپ علیہ السلام نے اللہ سے مخلوق کی شکایت کی ۔
( کہ قوم نے کس طرح آپ ( علیہ السلام ) کو تنہا چھوڑ دیا اور آپ ( علیہ السلام ) کا ساتھ نہیں دیا۔)

