حضرت ابوبکر کا اپنے اہل خانہ سے سلوک

عبدالرحمٰن بن ابی بکر بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر کچھ مہمانوں کو اپنے گھر لے آئے خود رسول اللہﷺ کے پاس چلے گئے
جب لوٹ کر آئے تو بیوی نے کہا تم رات کو اپنے مہمانوں کو چھوڑ کر کہاں رہ گئے تھے۔ انھوں نے کہا کیا تو نے ان کو کھانا نہیں کھلایا؟
بیوی نے کہا ہم نے انکے سامنے رکھا لیکن انھوں نے نہیں کھایا، یہ سُن کر ابوبکر غصے ہوئے اور گالیاں دیں اور کوسا اور قسم کھا لی کہ میں تو کھانا نہیں کھاوں گا۔ الخ
📚صحیح بخاری کتاب الادب
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ ابوبکر نے مجھ پر غصہ کیا اور میرے پیٹ میں ہاتھ سے مارنے لگے، میں ضرور تڑپتی لیکن رسول اللہﷺ کا سر مبارک میری ران پر تھا۔
📚صحیح بخاری کتاب النکاح(5250)
⛔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو ایمان رکھتا ہو اللہ پر اور پچھلے دن پر اس کو ضروری ہے کہ جب کوئی امر پیش آئے تو اچھی بات کہے نہیں تو چپ رہے اور عورتوں سے خیر خواہی کرو۔
📚صحیح مسلم کتاب الرضاع
👈🏻فرمایا: تم میں بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرے اور میں تم سب میں سے اچھا سلوک کرنے والا ہوں اپنے گھر والوں سے۔
📚جامع ترمذی کتاب الفضائل
👈🏻 رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو اپنی عورتوں(بیویوں اور بیٹیوں) کیلئے بہتر ہیں
📚سنن ابن ماجہ کتاب النکاح
👈🏻 رسول اللہﷺ نے فرمایا: چار خصلتیں جس میں ہونگی وہ پکا نرا منا_فق ہوگا جب بات کرے تو جھوٹ، وعدہ کرے تو خلاف، جب عہد کرے دغا دے اور جب جھگڑا کرے تو گالی گلوچ پر آجائے۔ جس میں ان خصلتوں میں کوئی ایک خصلت ہو تو اسمیں نفا_ق کی ایک خصلت ہے۔
📚صحیح بخاری کتاب الجھاد
🚸جن کا اپنے گھر والوں سے یہ سلوک ہوگا وہ کسی دوسرے کا کیا لحاظ رکھیں گے؟
کیا یہ سیکھا تھا انھوں نے ساتھ رہ کر؟
کیا یہ رسول اللہﷺ کے قول و فعل پر عمل کرتے تھے؟