انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کی سواری پر پیچھے بیٹھے ہوئے تھے۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ بوڑھے ہو گئے تھے اور ان کو لوگ پہچانتے بھی تھے لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ابھی جوان معلوم ہوتے تھے اور آپ کو لوگ عام طور سے پہچانتے بھی نہ تھے۔ بیان کیا کہ اگر راستہ میں کوئی ملتا اور پوچھتا کہ اے ابوبکر! یہ تمہارے ساتھ کون صاحب ہیں؟ تو آپ جواب دیتے کہ یہ میرے ہادی ہیں، مجھے راستہ بتاتے ہیں پوچھنے والا یہ سمجھتا کہ مدینہ کا راستہ بتلانے والا ہے
بخاری حدیث نمبر391ٍ1
حضرت ابوبکرکی ولادت عام الفیل سے تین سال بعد 573عیسوی میں ہوئی آپ رضی اللہ عنہ رسول اللہ کی ولادت باسعادت سے دو برس اور کچھ مہینے بعد پیدا ہوئے۔۔
جبکہ رسول اللہؐ ابوبکر سے دوبرس اور کچھ مہینے بڑے ھیں لیکن وہ بوڑھے ھوگئے تھے کمال کی بات ھے اور رسول خدا جوان تھے اور لوگ رسول خدا کو پہنچانتے بھی نہیں تھے کیا یہ رسول خدا کی تنقیص نہیں ؟