ابوعسیب مولیٰ رسول اللہؐ سے روایت ھے کہ ایک رات رسول اللہؐ گھر سے نکل کر باھر تشریف لائے اور میں بھی باھر نکل آیا آپؐ ابوبکرکے باس سے گذرے انہیں آواز دی اور وہ بھی باھر نکل آئے پھر ایک انصار کے باغ میں داخل ھو گئے اور باغ کے مالک سے گدری کجھور مانگی اسنے کجھوروں کاایک خوشہ لاکر رکھ دیا پس انہوں نے کھایا اور پانی مانگا اور نوش فرمایا آپؐ نے ارشاد فرمایا بخدا قیامت کے دن اس خوشے کے متعلق بھی تم سے سوال کیا جائے گا عمر نے کجھوروں کا خوشہ اٹھایا اور زمین پر دے ماراآپؐ کے سامنے ساری کھجوریں بکھر گئیں اور کہنے لگا یا رسول اللہؐ اس خوشے کے متعلق بھی قیامت کے دن ھم سے سوال کیا جائے گا؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا جی ھاں ضرور اس کے متعلق سوال کیا جائے گا صرف تین چیزوں کے متعلق تم سے سوال نہیں کیا جائے گا روٹی کا اتنا ٹکڑا جس سے بھوک مٹ جائے اتنا کپڑا جس سے ستر پوشی کی جائے اور اتنا جھونپڑا جس میں گرمی سردی میں سر چھپا لیا جائے
حلیٹہ اولیا حصہ دوتم صفحہ 369 اس حدیث کو آپ مسند احمد بن حنبل حدیث نمبر 20647 عربی میں ۔اس حدیث کی اسناد حسن ھیں
اور ہم قیامت کے دن عدل و انصاف کے ترازو رکھ دیں گے سو کسی جان پر کوئی ظلم نہ کیا جائے گا، اور اگر (کسی کا عمل) رائی کے دانہ کے برابر بھی ہوگا (تو) ہم اسے (بھی) حاضر کر دیں گے، اور ہم حساب کرنے کو کافی ہیں(سورہ انبیاء آیت نمبر47) کیا جناب کو اس آیت کا پتہ نہیں تھا
کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا احترام ھے



عمر نے خوشہ زمین پر اتنی زور سے مارا کہ کچھ کھجوریں سرکار کے چہرے پر پر بھی لگیں