عمر بن خطاب کا اعتراف کہ دو قسم کی متعہ جو اس نے بند کروائے

ابو عوانہ نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ عمر بن خطاب نے یوں کہا :
” دو متعہ جو رسول اللہ (ﷺ) کی حیات میں انجام دیئے جاتے تھے، میں اب ان سے منع کر رہا ہوں۔ ایک حج کا متعہ (حج تمتع) اور دوسرا عورتوں کے ساتھ متعہ (نکاح تمتع)۔
⛔مسند ابی عوانہ – بو عوانہ // جلد ۲ // صفحہ ۱۳۹ // رقم ۲۶۹۷ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
یہی روایت طحاوی نے عمر سے بسند نقل کی ہے۔
⛔شرح معانی الاثار – طحاوی // جلد ۲ // صفحہ ۲۹۳ // رقم ۳۶۸۶ // طبع شرکۃ القدس قاھرہ مصر۔
عمر بن خطاب کے علاوہ باقی صحابہ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عمر بن خطاب نے ہی دونوں قسم کے متعہ پر پابندی لگائی تھی۔
چناچہ جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے اسی متن کی روایت ملتی یے۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث پر صحت کا حکم لگاتے ہوئے یوں لکھا :
” یہ حدیث صحیح مسلم کی شرط پر صحیح ہے”۔۔
⛔مسند احمد – احمد بن حنبل // جلد ۲۲ // صفحہ ۳۶۵ // رقم ۱۶۶۷۹ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
♟حج کے متعہ (حج تمتع) کے بارے میں اھل سنت کے یہاں کوئی اختلاف نہیں کہ اسکو عمر بن خطاب نے بند کیا تھا اور بعد میں محدثین نے عمر کے اس فعل کو اجتہادی خطا کہ کر اس قسم کے متعہ کو سنت قرار دیا لیکن نکاح متعہ پر محدثین کی ایسی کوئی مہربانی نہیں ملتی ہے جبکہ عمر کا اعتراف دونوں کے اوپر یکسان تھا۔
.
سنن سعید بن منصور – سعید بن منصور // جلد ۲ // صفحہ ۲۱۸ // رقم ۸۵۲، ۸۵۳ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔