حضرت عثمان نے اپنی مرضی کے مطابق سنتٍ رسول اللہ ص کو ترک کرنے کا حکم دے دیا

جیسے ہی محرم الحرام قریب ہے کچھ جہلا ایام حسینی کا مذاق بناتے ہیں صرف تشیع کی دشمنی میں اور طرح طرح کے الزامات لگاتے ہیں مذہب حقہ پر خیر جیسا اعتراض ہوگا نواصب کی جانب سے ہماری طرف سے علمی اور ادبی طریقے سے جواب أۓ گا۔
ایک ابوعبیدہ نامی بندہ متعہ پر بہت اعتراضات کرتا ہے اور اس سنتٍ رسول اللہ ص کی مخالفت کرتا ہے جس کی اجازت اللہ پاک نے قرأن میں اور رسول اللہ ص نے حدیث میں دی ہے اور اس سنت سے روکنے والا بھی ابوعبیدہ کا بزرگ ہی تھا جس نے اس سنت رسول ص کو ترک کرنے کا حکم دیا ۔خیر چلتے ہیں اپنے موضوع کی جانب اور ثابت کرتے ہیں ان کے خلفا بھی سنت رسول ص کی مخالفت کیا کرتے تھے اپنے اپنے دور میں اور یہ لوگ أج اسی پر عمل پیرا ہیں پیش خدمت ہے حوالہ👇
مسند امام احمد بن حنبل۔
ج۔1
ص 262.
روایت موجود ہے کچھ اس طرح ✍️
عبداللہ بن شفیق کہتے ہیں کہ حضرت عثمان لوگوں کو حج تمتع سے روکتے تھے اور امیر المومنین حضرت علی ص اس کے جواز کا حکم دیتے تھے ایک مرتبہ حضرت عثمان نے اس سے کچھ کہا تو حضرت علی ص نے فرمایا کہ أپ جانتے بھی ہیں کہ نبی پاک ص نے اس طرح کیا ہے اور پھر بھی اس سے روکتے ہیں حضرت عثمان نے فرمایا بات ٹھیک ہے لیکن ہمیں اندیشہ ہے کہ لوگ رات بیویوں کے قریب جاٸیں اور صبح کو غسل جنابت کے پانی سے گیلے ہوں اور حج کا احرام باندھ لیں 🖐🏻
✍️استغفراللہ کیسے یہ لوگ تھے جن کو یہ نواصب اپنا پیشوا رہبر مانتے ہیں جو سنت رسول اللہ کی مخالفت کرتے تھے اور دین کو اپنی مرضی سے بدلتے تھے جیسے شریعت نبی ص پر نہیں ان پر اتری ہے❌
اس سے معلوم ہوتا ہے دین خدا اور رسول ص کی مخالفت یہ لوگ أج سے نہیں صدر اسلام سے ہی کرتے أ رہیے ہیں
کیوں کے ان لوگوں کی رگوں میں ان لوگوں کا ہی خون ہے جن لوگوں نے اپنی مرضی سے دین برباد کرنا چاہا۔
۔طالب دعا تھینکر بواۓ۔
May be an image of text
حضرت عثمان رض کا صحابہ کو سنتِ رسولﷺ پر عمل کرنے سے روکنا
May be an image of text