حــدیث غـدیـر امــامـت و اطاعـت کی مـھر

اھـل سنت کے عالم دین سـبط ابن جوزی
اپـنی کتاب مـیں حـدیث من کـنت مولاہ کے باب
مـیں لکھتے ہیں 📕
اور نیز اسی پـر دلالت کـرتا ھے کہ حضور پاک کا ارشـاد کہ کیا میں مومــنین کے نـفوس پر ان سے اوٹی نہیں ہوں اور یہ نـصّ صــریح ہے علی ع کــی امــامت کے اثــبات اور آپ کی اطاعت قـبول کرنے کے لیـے اور اسی طرح آپ کا یہ ارشــاد کہ حـق کو عـلی ع کے ساتھ پھیر جدھر وہ پھرے یا جیسے وہ پھرے ۔ یہ دلـیل ہے اس بات کی کہ جو اخــتلافات حضرت علی ع اور دیــگر صـحابہ کے درمـیان جاری ہوئے ان سب میں حـق علی ع کے ساتـھ تھا اور اس پـر پوری امـت کا اجـماع ہے ۔ کـیا دیـکھتے نہـیں ہـو کہ باغـیوں کے احکام جنگ جمل اور صفیں سے ہی عـلماء نے استنباط کـیسے ہیں 🌹
حوالہ 📚 تذکرہ خواص از سبط بن جوزی اُردو
عربی دیکھے ہیں،،
.
.
.
“خدا کی قسم اعلان “ولایت خم غدیر”سے مراد امامت و اطاعت ہے اسکے علاوہ کوئی چیز مراد نہیں ہے”♻️
✍️فُرَاتٌ قَالَ حَدَّثَنِي الْحُسَيْنُ بْنُ سَعِيدٍ مُعَنْعَناً عَنْ عُمَرَ بْنِ يَزِيدَ قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ جَعْفَرَ [بْنَ مُحَمَّدٍ] ع عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى‌ قُلْ إِنَّما أَعِظُكُمْ بِواحِدَةٍ قَالَ يَعْنِي بِالْوَلَايَةِ فَقُلْتُ وَ كَيْفَ ذَلِكَ قَالَ إِنَّهُ لَمَّا نَصَبَ [النَّبِيُّ ص أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ ع‌] لِلنَّاسِ فَقَالَ مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ ارْتَابَ النَّاسُ وَ قَالُوا إِنَّ مُحَمَّداً يَدْعُونَا فِي كُلِّ وَقْتٍ إِلَى أَمْرٍ جَدِيدٍ وَ قَدْ بَدَأَنَا بِأَهْلِ بَيْتِهِ يُمَلِّكُهُمْ رِقَابَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى نَبِيِّهِ بِذَلِكَ قُرْآناً فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ قُلْ إِنَّما أَعِظُكُمْ بِواحِدَةٍ فَقَدْ أَدَّيْتُ إِلَيْكُمْ مَا افْتَرَضَ عَلَيْكُمْ رَبُّكُمْ فَقُلْتُ مَا يَعْنِي بِقَوْلِهِ‌ أَنْ تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنى‌ وَ فُرادى‌ فَقَالَ [قَوْلُهُ‌] أَمَّا مَثْنَى فَيَعْنِي طَاعَةَ رَسُولِ اللَّهِ [ص‌] وَ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ [ع‌] وَ أَمَّا [قَوْلُهُ‌] وَ فُرادى‌ فَيَعْنِي طَاعَةَ الْإِمَامِ مِنْ ذُرِّيَّتِهِمَا مِنْ بَعْدِهِ [بَعْدِهِمَا] لَا وَ اللَّهِ مَا عَنَى غَيْرَ ذَلِكَ.
●”ترجمه”●
باسناد روایت ہے امام جعفرصادق ع سے قرآن کی آیت “قُلْ إِنَّما أَعِظُكُمْ بِواحِدَةٍ” کی تفسیر پوچھی گئی تو امام صادق آل محمد ص نے فرمایا: اس سے مراد ولایت ہے، پوچھا ️ولایت سے کیا مراد ہے؟ امام جعفرصادق ع نے فرمایا؛
خم غدیر کے مقام پر رسول اللہ ص نے علی علیہ السلام کو کھڑا کر کے فرمایا تھا: “مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ”
“جسکا میں حاکم ہوں اسکے علی ع حاکم ہیں”
چنانچہ لوگ سن کر چہ میگوئیاں کرنے لگے کہ محمد ص ہر وقت ایک نئی بات کی طرف دعوت دے کر اپنے اہلبیت ع کو ہم پر مسلط کر دیتا ھے۔ یہ سن کر رسول ص نے فرمایا:
خدا تعالی نے قرآن میں حکم فرمایا “اے محمد ص:
کہو میں تمہیں ایک نصیحت کرتا ہوں کہ میں نے وہ فرض ادا کردیا ہے جو واجب تھا۔ پھر پوچھا اسکا کیا مطلب ہے؟
“أَنْ تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنى‌ وفُرادى‌”تم اللہ کیلئے 2یا1 ہوکر اٹھو!
فرمایا: 2 سے مراد رسول ص و علی ع کی اطاعت ہے۔
1سے مراد ان سے ہونےوالے آئمه علیہ السلام کی اطاعت ہے۔
خدا کی قسم: اسکے علاوہ اور کوئی چیز مراد نہیں ہے۔
📘تفسير فرات الكوفي جلد1 صفحه346
✍️_قمر عباس قمر
May be an image of text