ناصبیوں اور خوارجیوں کا ہمیشہ سے یہی شیوہ رہا ہے کہ اہلبیت ع کے بغض اور شیعان حیدر قرار کی دشمنی میں ہر بات کو گھما پھرا کر مطالب کو بدلا کر پیش کیا جاتا ہے لیکن الحمداللہ ہم شیعان حیدر قرار ہر اعتراض کا علمی جواب دے کر منہ بند کراتے آئے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہے گیں۔



امام۔جعفر صادق علیہ السلام اپنے والد سے اسے وہ اپنے والد سے روایت فرماتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ اس شخص پر لعنت کرے جو مجھے چار میں چوتھا خلیفہ نہ مانے۔




لیکن حقیقت کیا ہے ۔ ؟
پھر ہم حضرت علی کو رسولِ خدا کے بعد بلافصل خلیفہ کیوں مانتے ہیں؟




1.
سورہ بقرہ آیت 30

اِنِّیۡ جَاعِلٌ فِی الۡاَرۡضِ خَلِیۡفَۃً۔
میں زمین میں ایک خلیفہ (نائب) بنانے والا ہوں۔
اس طرح حضرت آدم علیہ السلام پہلے خلیفہ بنے۔



2.سورہ ص آیت 26
یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلۡنٰکَ خَلِیۡفَۃً فِی الۡاَرۡضِ.
اے داؤد! ہم نے آپ کو زمین میں خلیفہ بنایا ہے.
اس طرح حضرت داؤد علیہ السلام دوسرے خلیفہ قرار پائے۔




3.سورہ اعراف آیت 142.

وَ قَالَ مُوۡسٰی لِاَخِیۡہِ ہٰرُوۡنَ اخۡلُفۡنِیۡ۔
اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا: میری قوم میں میری جانشینی کرنا۔
اس طرح حضرت ہارون زمین پر تیسرے خلیفہ مقرر ہوئے اور حضرت علی علیہ السلام چوتھے خلیفہ اور رسول خدا کے بعد بلا فصل خلیفہ ہیں۔

امید ہے ناصبیوں کا اعتراض انہیں کی طرف لوٹ گیا ہو گا۔

دعاگو : ہادی نقوی
