صحابہ تابعین سے مسائل پوچھا کرتے تھے

ابو خیثمہ زھیر بن حرب نقل کرتے ہیں:
حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ قَابُوسٍ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي: كَيْفَ تَأْتِي عَلْقَمَةَ وَتَدَعُ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَا بُنَيَّ إِنَّ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا يَسْأَلُونَهُ.
قابوس کہتے ہیں میں نے اپنے باپ سے پوچھا کہ آپ علقمہ (تابعی) کے پاس کیا لینے جاتے ہیں اور صحابہ کو چھوڑ دیتے ہیں، فرمایا: اے بیٹے! میں نے خود صحابہ کو ان (علقمہ) سے سوال کرتے پایا۔
⛔کتاب العلم – ابي خيثمة // صفحہ ۱۶ // رقم ۵۵ // طبع مکتب الاسلامی ریاض سعودیہ۔
اس روایت کو ابن حجر نے اپنی کتاب میں بھی نقل کیا۔
⛔تہذیب التہذیب – ابن حجر // جلد ۳ // صفحہ ۱۴۰ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
بشکریہ : Hijaz Moulvi