عید غدیر کے عمال شیعہ کتب سے روایات

آسان اعمالِ عیدِغدیر آثار و ثواب کیساتھ.
.
امام صادق(ع) فرماتے ہیں:
“خدا کی قسم کائنات میں عیدِغدیر سے اهم تر کوئی بهی دن نہیں.
خدا کی قسم اس دن عید منانے والے کو خدا جتنے انعامات دیتا هے، وہ قابلِ حساب نہیں ہیں.”
.
.
عیدِ غدیر کے اعمال اور هر عمل کا ثواب اور اثر:
————–
1. روزہ رکهنا
غدیر كے دن كا روزہ دنیا كی پوری عمر كے روزے كے برابر هے.
اور اس روزے کا ثواب اللہ كے نزدیك ہر سال سو حج مقبول اور سو عمرہ مقبولہ انجام دینے والے كے ثواب كے برابر هے.
اس دن کا روزہ، 60 سال کے گناهوں کا کفاره هے.
.
2. غسل کرنا
3. نمازِ عید پڑھنا
ایك لاكھ حج اور ایك لاكھ عمرہ كے برابر هے
.
4. عیدی دینا برضائے خدا
(فیملی کے بچوں کو، بیوی کو، دوستوں کو یا کسی غریب کو)
ثواب:
ایك درہم عیدی دینا، دس لاكھ درہم كے برابر هے.
.
5. عید منانا
یعنی اپنے آپ کو بنانا سنوارنا، خوشبو لگانا، خوشی ظاهر کرنا، دوسروں کو خوش کرنا
آثار و ثواب:
خدا اس کے تمام چهوٹے بڑے گناہ معاف کر دیتا هے،
اور کچھ فرشتوں کی ذمہ داری لگاتا هے
کہ اس کیلئے مسلسل نیکیاں لکهتے جائیں
اور اس کے درجات میں اضافہ کرتے جائیں
تا کہ وہ اس عظیم دن کے لائق بن جائے.
ایسا انسان اگر مر جائے تو شہید جائیگا
اور اگر زندہ رهے تو کامیاب و سعادتمند زندگی کریگا.
.
6. گهر میں شیرینی تقسیم کرنا، اچها کهانا پکانا، کیک کاٹنا وغیرہ
آثار و ثواب:
اس سے مال و رزق میں برکت هوتی هے اور روزگار بہتر هوتا هے.
.
7. ہر ایک سے مسکرا کر ملنا
غدیر کے دن اس عمل سے ہزار حاجتیں پوری هوتی ہیں.
.
8. همسائیوں کے گهر شیرینی یا کهانا بهیجنا
رشتہ داروں سے ملاقات کرنا
دوستوں سے ملاقات – ایکدوسرے کے گهر جانا
آثار و ثواب:
پرور دگار عالم اس كی قبر میں ستر نور داخل كرے گا اور اسكی قبر كشادہ كردی جائے گی اور اس كی قبر مطاف ملائكہ ہوگی ہر روز ستر ہزار فرشتے اس كے قبر كی زیارت كریں گے اور اس كو جنت كی بشارت دیں گے.
اس شخص کے روزگار، مال اور عمر میں برکت هو گی.
.
9. اگر استطاعت نہیں تو قرض لے.
قرض لینا اسلام میں اچها عمل نہیں لیکن غدیر کے دن کے عظیم آثار والے اعمال کیلئے
حتی قرض لیکر یہ اعمال انجام دے تا کہ انبیاء و اولیاء و شہداء کی همراهی ملے. اور عمر و مال و روزگار میں برکت هو.
امام علی(ع) نے فرمایا میں ضمانت لیتا هوں کہ یہ قرض ادا هو گا.
.
10. زیادہ سے زیادہ افراد کو اس عید کی مبارکباد دینا
جب مومن اپنے مومن بھائی سے ملاقات كرے
تو اس سے یہ كہناچاہئے
” الحمد لّلہ الذی جلعنا من المتمسكین بولایة امیر المومنین والائمة علیہم السلام۔“
آثار و ثواب:
اس طرح تمام انبیاء و اولیائے الہی اور شہداء کی همراهی هوتی هے. اور همارے حق میں مستجاب دعائیں کرتے ہیں.
.
11.
کسی دوست یا غریب کی مالی مدد کرکے، یا کهانا کهلا کر، نئے کپڑے دیکر
آثار و ثواب:
كفر اور فقر سے محفوظ رهے گا
ہر ایك درهم کا ثواب دس لاكھ درہم كے برابر هے.
.
12. روزه دار کو افطار کرانا
آثار و ثواب:
گویا اس نےفئام فئام مومنوں كو افطار كرایا هے.
امام علی نے فئام فئام كہتے ہوئے انگلیوں پر دس تك شمار كیا.
ایك شخص اٹھا اور سوال كیا اے امیر المومنین! فئام كیا هے ؟
فرمایا: ایك لاكھ انبیاء، صدیق اور شہداء۔
یعنی ایک لاکھ ضربِ ایک لاکھ
.
13. زیارت امام علی(ع) پڑھنا توجہ و محبت کیساتھ
بہتر هے زیارتِ امین الله پڑھے (فقط دو صفحہ).
.
14. غدیر كے دن سو مرتبہ یہ دعا پڑھے:
الحمد لله الذی جعل كمال دینہ وتمام نعمتہ بولایة امیرالمومنین علی بن ابی طالب
.
15. یہ مختصر دعا
مذكورہ اعمال شروع كرنے سے پہلے تم بھی یہ تعویذ اپنے لئے بناوٴ تاكہ موانع و مشكلات سے بچاوٴ ہو سكے اور وہ تعویذ یہ هے ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم خیرالاسماء، بسم اللہ رب الآخرة والاولیٰ و رب الارض والسماء الذی لایضر مع اسمہ كید الاعدا ء وبہا تدفع كل الاسواء۔“
.
.
.
نوٹ: کم سے کم چند افراد کو یہ عید منانے کا شوق دلائیں.
.
یہ باتیں دوسروں تک ضرور پہنچائیں
شیئر کرکے، ٹیگ کرکے، یا زبانی بتا کر.
غفلت نہ کریں.
.
..
.
اگر لوگ اس دن کی فضیلت سمجھ جائیں(اور عمل کریں)
تو یقیناً فرشتے هر دن ان کے دس مرتبہ مصافحہ کرینگے. (امام رضا(ع))
.
.
*” عــید غــدیر کیسے منــائیں ؟ “*
ایک روایت کے مطابق امام جعفر الصادق (ع) سے پوچھا گیا :
جمعہ , عید الفطر اور عید قربان کے علاوہ بھی مسلمانوں کے لئے کوئی عــید ہے ؟
حضرت (ع) نے فرمایا :
ہاں ! ان کے علاوہ بھی ایک عید ہے اور وہ بڑی عزت و شرافت کی حامل ہے,
عرض کی گئی : وہ کون سی عید ہے ؟؟
آپ نے فرمایا : وہ دن کہ جس میں رسول اعظم صل الله علیہ و آل وسلم نے امیر المومنین علیہ السلام کا تعارف اپنے خلیفہ کے طور پر کرایا.
آپ نے فرمایا کہ : جس کا میں مولا ہوں اس کے علی بھی مولا ہیں اور یہ اٹھارویں ذوالحجہ کا دن ہے اور روز عید غدیر ہے.
راوی نے عرض کی کہ اس دن ہم کیا عمل کریں ؟؟
حضرت (ع) نے فرمایا :
اس دن روزہ رکھو , خدا کی عبادت کرو , محمد و آل محمد کا ذکر کرو اور ان پر صلوات بھیجو.
*( مفــاتیــح الجنــان، صفحــہ ٥٤٢ )*
.
.
*اٹھارویں ذی الحجہ کی رات*
یہ عید غدیر کی رات ہے جو بڑی عزت و عظمت کی حامل ہے۔
*اٹھارویں ذی الحجہ کا دن*
یہ عید غدیر کا دن ہے جو خدائے تعالیٰ اور آل محمد کی عظیم ترین عیدوں میں سے ہے ہر پیغمبر نے اس دن عید منائی اور ہر نبی اس دن کی شان و عظمت کا قائل رہا ہے ۔آسمان میں اس عید کانام ’’روز عہد معہود‘‘ ہے اور زمین میں اس کانام ۔میثاق ماخوذ و جمع مشہور‘‘ ہے ایک روایت کے مطابق امام جعفر صادق سے پوچھا گیا کہ’’ جمعہ ۔عید الفطر اور عید قربان کے علاوہ بھی مسلمانوں کیلئے کوئی عید ہے ؟حضرت نے فرمایا: ہاںان کے علاوہ بھی ایک عید ہے اور وہ بڑی عزت و شرافت کی حامل ہے ۔عرض کی گئی وہ کونسی عید ہے ؟آپ(ع) نے فرمایا وہ دن کہ جس میں حضرت رسول اعظمﷺ نے امیرالمؤمنین کا تعارف اپنے خلیفہ کے طور پر کرایا ،آپﷺ نے فرمایا کہ جس کا میں مولا ہوں علی اس کے مولا ہیں اور یہ اٹھارویں ذی الحجہ کا دن اور روز عید غدیر ہے، راوی نے عرض کی کہ اس دن ہم کیا عمل کریں ؟حضرت (ع) نے فرمایا کہ اس دن روزہ رکھو ،خدا کی عبادت کرو ،محمد (ص)و آل محمد(ص) کا ذکر کرو اور ان پر صلوٰت بھیجو ۔
حضور نے امیرالمؤمنین کو اس دن عید منانے کی وصیت فرمائی جیسے ہر پیغمبر اپنے اپنے وصی کو اس طرح وصیت کرتا رہا ہے:
ابن ابی نصر بزنطی نے امام علی رضا سے روایت کی ہے کہ حضرت نے فرمایا : اے ابن ابی نصر !تم جہاں کہیں بھی ہو روز غدیر نجف اشرف پہنچو اور حضرت امیرالمؤمنین کی زیارت کرو ۔ کہ ہر مومن مرد اور ہر مومنہ عورت اور ہر مسلم مرد اور ہر مسلمہ عورت کے ساٹھ سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔ مزید یہ کہ پورے ماہ رمضان شب ہائے قدر اور عیدالفطر میں جتنے انسان جہنم کی آگ سے آزاد کیے جاتے ہیں اس ایک دن میں ان سے دوچند افراد کو جہنم سے آزاد قراردیا جاتا ہے ۔آج کے دن اپنے حاجت مند مومن بھائی کو ایک درہم بطور صدقہ دینا دوسرے دنوں میں ایک ہزار درھم دینے کے برابر ہے ۔ پس عید غدیر کے دن اپنے برادرمومن کے ساتھ احسان و نیکی کرو ،اور اپنے مومن بھائی اور مومنہ بہن کو شاد کرو ،خدا کی قسم اگر لوگوں کو ا س دن کی فضیلت کا علم ہوتا اور وہ اس کا لحاظ رکھتے تو اس روز ملائکہ ان سے دس مرتبہ مصافحہ کیا کرتے ،مختصر یہ کہ اس دن کی تعظیم کرنا لازم ہے۔
🔎 _مفاتح الجنان شیخ عباس قمی_
..
.
*قَالَ الاِمَامُ الرِّضَا عَلَیهِ السَّلَامُ*🔸
*هُوَ يَومُ (اَلْغَدِیر) التَّبَسُّمِ في وُجوهِ النّاسِ مِن أهلِ الإيمانِ فَمَن تَبَسَّمَ في وَجهِ أخيهِ يَومَ الغَديرِ نَظَرَ اللَّهُ إلَيهِ يَومَ القيامَةِ بِالرَّحمَةِ وقَضَى لَهُ ألفَ حاجَةٍ وبَنَى لَهُ قَصراً فِي الجَنَّةِ مِن دُرَّةٍ بَيضاءَ ونَضَّرَ وَجهَهُ*
غدیر کا دن مومنین کو دیکھ کر مسکرانے کا دن ہے ، جو شخص ایک مومن کو دیکھ کر مسکرائے گا خداوند متعال قیامت کے دن اس کی طرف نظر رحمت کرے گا اور اس کی ھزار حاجت کو پورا فرمائے گا اور خداوند متعال جنت میں اس کیلئے سفید موتیوں کا محل بنوا دے گا اور چہرے کو خوشگوار بنا دے گا
*📚اقبال الاعمال جلد 1 صفحه 464*
*📚زاد المعاد جلد 1 صفحه 203*