حضرت علیؑ کا امام حسینؑ کی شہادت پر آنسو بہانا

*احمد بن حنبل نے مسند میں روایت نقل کی ہے کہ*
حضرت عبد اللہ بن نجی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حضرت علی کے ساتھ جا رہے تھے ، ہم نینویٰ (کربلا) سے گزرے، جبکہ ہم جنگ صفین کی لڑائی کے لئے جا رہے تھے، تب حضرت علی نے ندا بلند کی اے ابا عبد اللہ صبر کرنا ، اے ابا عبد اللہ فرات کے کنارے پر صبر کرنا،
میں (راوی) نے کہا (یاعلی) ! ابا عبداللہ سے آپ کی کون مراد ہے ؟ حضرت علی نے کہا کہ میں ایک دن رسول اللہ (ص) کے پاس کمبرے میں داخل ہوا تو دیکھا کہ آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ،میں نے کہا یا رسول اللہ (ص) کیا کسی نے آپ (ص) کو غضبناک کیا ہے جس کی وجہ سے آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ، تب رسول (ص) نے کہا نہیں ، ابھی جبریل میرے پاس سے گئے ہیں اور جبرئل نے مجھے بتایا ہے کہ حُسین دریائے فرا ت کے کنارے شہید ہونگے .تب جبرئل نے کہا کہ یارسول اللہ (ص) کیا آپ اس زمین کی مٹی کو سونگھنا پسند کریں گے جہاں پر حُسین شہید ہونگے؟ میں (رسول) نے کہا کہ ہاں ! چنانچہ جبرئل نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مٹی سے اپنے ہاتھ کو بھر لیا اور مجھے دے دی اور پھر میں اپنی آنکھوں پر قابو نہ پاسکا اور مسلسل گریہ کرنے لگا۔۔۔
📚 مسند احمد // احمد بن حنبل // تحقیق: احمد شاکر// ج : 2// // ص 60//حدیث:648//طبع دار المعارف مصر
اس حدیث کی سند کے بارے میں محقق کتاب کہتا ہے:قال أحمد شاكر : إسناده صحيح
*تبصرہ*
اس صحیح روایت سے ثابت ہوا کہ حضرت امام حسین کی عزادرای خود حضرت علی نے مقام کربلا پر کی اور رسول اللہ (ص) کی حدیث نقل کی کہ امام حسین کی شہادت کی خبر خود حضرت جبرائیل لے کر آئے اور مقام کربلا کی مٹی بھی دیکھائی اور رسول (ص) نے شہادت امام حسین کا سُُن کر مسلسل گریہ بھی کیا، معلوم ہوا کہ امام حسین کی شہادت پر گریہ کرنا سنت رسول (ص) ہے اور ہمارے شیعہ اثناعشریہ بہن بھائی آج تک اس سنت رسول (ص) پر عمل پیرا ہیں
امام حسین کی شہادت کی خبر بذبان علی علیہ السلام
حضرت ھانی امام علیؑ کا فرمان نقل کرتے ھوئے کہتے ھیں کہ حسینؑ کو ظلماؔ قتل کیا جائے گا اور البتہ میں جانتا ھوں اس زمین کو جس میں ان کا قتل کیا جائے گا وہ جگہ دو نہروں کے قریب ھے
مصنف ابن شیبہ ح 31333 ص 138 ج 9
.
.
.
.
.
.
میدان کربلا سے گزرتے ہوئے امام علی ع کا فرمان
امام جعفر ع فرماتے ہیں جب امیر المومنین علی ابنِ ابی طالب علیہ السلام اپنے ساتھیوں کے ساتھ کربلاء کے میدان سے گزر رہے تھے تو آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور آپ نے فرمایا یہ ان کے اونٹوں کے بیٹھنے کی جگہ اور یہاں وہ اپنا سامان رکھیں گے اور یہاں ان کا خو ن بہایا جائے گا ۔ اے مٹی تو کتنی بابرکت ہے کہ تجھ پر خدا کے پیاروں کا خون بہایا جائے گا ۔
کامل زیارات صفحہ 493 سند صحیح:)