اہل سنت کی متعدد کتابوں میں نقل کیا گیا ہے کہ حضرت رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام مسلمانوں کو حکم فرمایا ہے: جب آپ صلی اللہ علیہ وآلی وسلم پر صلوات بھیجی جائے تو آپ ص کے اہل بیت علیہم السلام کو بھی صلوات میں ضرور شریک کیا جائے ، یعنی تنہا سول ص پر صلوات بھیجنا صحیح نہ ہوگا ، جب تک کہ آپ کے اہل بیت علیہم السلام پر صلوات نہ بھیجی جائے گی، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مقام نبوت کی تعظیم و تکریم کے ساتھ ساتھ اہل بیت عصمت و طہارت کی بھی تعظیم و تکریم لازم ہے اور اس معاملہ میں آپ ص کے اور آپ ص کے خاندان کے درمیان کسی بھی طرح کا فاصلہ کرنا صحیح نہیں ہے، چنانچہ کتب اہل سنت میں ایسی بہت ساری روایات موجود ہیں، لیکن ہم صرف صحیح بخاری سے چند روایات پیش کرتے ہیں:

(ایک دن) کعب ابن عجرہ سے میری ( عبد الرحمن ابن ابی لیلی ) ملاقات ہوئی ، تو انہوں نے کہا کیوں نہ میں تمہیں (حدیث کا) ایک تحفہ پہنچا دوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا تھا۔ میں نے عرض کیا جی ہاں مجھے یہ تحفہ ضرور عنایت فرمائیے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا تھا یا رسول اللہ ہم آپ ص پر اور آپ ص کے اہل بیت پر کس طرح درود بھیجا کریں؟ اللہ تعالیٰ نے سلام بھیجنے کا طریقہ تو ہمیں خود ہی سکھا دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یوں کہا کرو اے اللہ ! اپنی رحمت نازل فرما محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور آل محمد علیہم السلام پر جیسا کہ تو نے اپنی رحمت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آل ابراہیم علیہم السلام پر۔ بے شک تو بڑی خوبیوں والا اور بزرگی والا ہے۔ اے اللہ ! برکت نازل فرما محمد پر اور آل محمد علیہم السلام پر جیسا کہ تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آل ابراہیم علیہم السلام پر۔ بے شک تو بڑی خوبیوں والا اور بڑی عظمت والا ہے۔








حضرت عبدالرحمن نے رسول علیہ السلام سے پوچھا
قُلْتُ : بَلَي، قَالَ : فَأَهْدِهَا إِلَيَّ قَالَ : سَأَلْنَا رَسُوْلَ اللهِ ﷺ فَقُلْنَا : يَا رَسُوْلَ اللهِ، کَيْفَ الصَّلَاةُ عَلَيْکُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ؟ قَالَ ﷺ : قُوْلُوْا : اللَّهُمَّ، صَلِّ عَلَي مُحَمَّدٍ وَ عَلَي آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلَي إِبْرَاهِيْمَ وَ عَلَي آلِ إِبْرَاهِيْمَ إِنَّکَ حَمِيْدٌ مُّجِيْدٌ. وَ اللَّهُمَّ
ہم نے حضور نبی اکرم ﷺ سے سوال کیا۔ سو ہم نے عرض کیا : یا رسول اللہ! آپ کے اہل بیت پر درود کیسے بھیجا جائے؟ تو حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : (یوں) کہو : اے اللہ تو (بصورت رحمت) درود بھیج۔ محمد ﷺ اور آپ ﷺ کی آل پر جیسا کہ تو نے درود بھیجا حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ علیہ السلام کی آل پر بے

اھلبیت پانچ باتوں میں رسول خدا(ص)کے شریک ھیں
امام رازی نے اپنی تفسیر میں لکھتے ھیں کہ آل محمدؐ پر صلوات منصب عظیم ھے اس لیے اسکو تشہد قرار دیا گیا یہ عظمت آل محمدؐ کے سوا کسی دوسرے کو حاصل نہیں اس سے ثابت ھوتا ھے کہ حب آل محمدؐ واجب ھے پھر کہا اھلبیت پانچ باتوں میں رسولِ کے شریک ھیں
1۔ تشہد میں صلوات
2۔ سلام
3۔ طہارت
4۔ تحریم صدقہ
5۔ محبت
تفسیر رازی جلد 7ص 391 (جلد 27 ص 166)